Latest Islamic Poetry In Urdu Two Lines, Islamic Quotes, SMS, Images
Best Islamic Shayari In Urdu 2 Lines with images. Read and share your favorite Urdu Islamic Poetry with Family, Friends and on social media Like Facebook, Twitter, and Instagram. You can read 2 and 4-line poetry and download Islamic poetry images to share with your loved ones, such as friends and family. Several works have been written about Islamic Shayari up to this point. Urdu poetry readers have their own preferences, and you can read Islamic poetry in Urdu & English from several categories here.
Islamic Shayari In Urdu Two Lines
تم اللہ تعالی کے ذکر میں دل لگا لو
سکون اور اطمینان تم سے دل لگا لیں گے
توحید تو یہ ہے کہ خدا حشر میں کہ دے
یہ بندہ زمانے سے خفا میرے لیے ہے
زمانے کا سہارا تو بظاہر اِک دکھاوا ہے
حقیقت میں مجھے میرا خدا گرنے نہیں دیتا
توبہ کی اُمید پر ہوچکے بہت گناہ یارب
مہلت تو مل رہی ہے توفیق بھی عطا کر
جہاں سر جھکے وہ مقام خدا ہے
جہاں دل جھکے وہ مقام محمّد صلى الله عليه وسلم ہے
جو اپنی تنہائیوں کو اللہ کے خوف سے مزین کر لے
اللہ اس کی محفلوں کو بھی اچھا کردےگا
گناہ کے چھوٹا ہونے کی طرف نہ دیکھو
بلکہ یہ دیکھو کہ تم نافرمانی کس کی کر رہے ہو
روز گناہ کرتا ہوں وہ چھپاتا ہے اپنی رحمت سے
میں مجبور اپنی عادت سے ، وہ مشهور اپنی رحمت سے
نشان سجدہ سجا کر بہت غرور نہ کر
وہ نیتوں سے نتیجے نکال لیتا ہے
جب واسطے اور رابطے اللہ سے جڑ جائے
تو پھر دل نہیں ٹوٹا کرتے
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے
دہر میں اسمِ محمدؑ سے اُجالا کردے
شیطان کو حکم کر سجدہ انسان کو وہ نا فرمانی کر گیا
انسان کو دے کر توبہ کی توفیق خدا مہربانی کر گیا
محمد بھی ترا جبریل بھی قرآن بھی تیرا
مگر یہ حرف شیریں ترجماں تیرا ہے یا میرا
جن کی اُمید صرف الله سے ہو
وہ کبھی نا اُمید نہیں ہوتے
سر پائے خم پہ چاہیے ہنگام بے خودی
رو سوئے قبلہ وقت مناجات چاہیے
رضواں تجھے جو ناز ہے جنت پہ اس قدر
کیا چیز ہے وہ روضۂ اطہر کے سامنے
کیوں کرتے هو اتنا غرور اے خاکی
خاک هوجاؤگے آخرخاک میں
انکی گلی میں کیا کچھ دیکھا پوچھنے والی بات نہیں
کھینچ سکوں الفاظ سے نقشہ اتنی میری اوقات نہیں
قلب ہے ایمان سے سرشار، میں روزے سے ہوں
یہ عبادت کچھ نہیں دشوار، میں روزے سے ہوں
اہلِ ایماں کے لئے ہے یہ مسرت کا پیام
آگیا سرچشمہء فضلِ خدا ماہِ صیام
آباد کریں بادہ کش اللہ کا گھر آج
دن جمعہ کا ہے بند ہے مے خانہ کا در آج
وہ بہت رکھتا چاہت کی نمازوں کا حساب
وہ تو ایک سجدہ نہ بخشے جو قضا ہو جاے
اپنی رحمت کے سمندر میں اُتر جانے دے
بے ٹھکانہ ہوں ازل سے مجھے گھر جانے دے
خدا کے دین کی نصرت عمر (رض) کے ساتھ آئی
عمر جو آئے تو سطوت عمر کے ساتھ آئی
ظلم یہ انتہا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا
کون حق و خطا پر ہے، میرے مالک گواہ رہنا
میں کیسے مان لوں کہ کوئی میرا نہیں رہا
جب تک خدا کی زات ہے تنہا نہیں ہوں میں
میں اپنا ہر غم الله کو بتاتا ہوں
کیونکہ میرے غموں کا علاج صرف میرے الله کے پاس ہے
مجھے بہترین نہیں چاہیے بس
وہ چاہیے جس میں میرے رب کی رضا ہو
آنکھ اشک بار سہی، دل یہ گنہگار سہی
بندہ تو تیرا ہوں، بندا یہ خطا کار سہی
لزتِ گناہ کی خاطر جس نے ہار دی تھی جنت
میری رگوں میں بھی اُسی آدم کا خون ہے